Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کے اندر اک ذرا سی بے کلی ہے آج بھی

فروغ زیدی

دل کے اندر اک ذرا سی بے کلی ہے آج بھی

فروغ زیدی

MORE BYفروغ زیدی

    دل کے اندر اک ذرا سی بے کلی ہے آج بھی

    جو مرے افکار میں رس گھولتی ہے آج بھی

    یوں تو وہ دیوار بن کے آ گیا ہے درمیاں

    میری اپنے آپ سے کچھ دوستی ہے آج بھی

    پتھروں پر چل کے سب نے پاؤں زخمی کر لئے

    جبکہ اس کے در کا رستہ مخملی ہے آج بھی

    رخ ہواؤں کا بدلنا جانتے ہیں لوگ جو

    بس انہیں کے ہر دیے میں روشنی ہے آج بھی

    جن سوالوں کا نہیں ہوتا کوئی مثبت جواب

    ان سوالوں سے الجھتا آدمی ہے آج بھی

    سیکھتا ہے یوں تو انساں ہر طریقے کی زباں

    سب سے آساں سب سے بہتر خامشی ہے آج بھی

    جس کے چلتے میں نے ڈھونڈے تھے کئی رستے نئے

    ڈھونڈھتی مجھ کو وہی آوارگی ہے آج بھی

    کتنے ڈوبے کتنے ابھرے کیا خبر ان کو فروغؔ

    بہہ رہی چپ چاپ یوں ہی ہر ندی ہے آج بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے