دل کے بہلانے کے اسباب کہاں سے لائیں
دل کے بہلانے کے اسباب کہاں سے لائیں
روز آنکھوں کے لیے خواب کہاں سے لائیں
پھر وہ چہرہ وہی بھیگے ہوئے موسم کا نشہ
تری خاطر دل بے تاب کہاں سے لائیں
وہ کہ تھا جن کی رفاقت پہ ہمیں ناز بہت
ڈھونڈ کر اب وہی احباب کہاں سے لائیں
روز وہ دل پہ لگا جائے ہے اک زخم نیا
درد سہنے کی بھی ہم تاب کہاں سے لائیں
اک جہانگیرؔ اندھیرا ہے افق تا بہ افق
ساتھ اپنے کوئی مہتاب کہاں سے لائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.