دل کے بجھتے ہوئے زخموں کو ہوا دیتا ہے
دل کے بجھتے ہوئے زخموں کو ہوا دیتا ہے
روز آتا ہے نیا خواب دکھا دیتا ہے
اس کا انداز مسیحائی نرالا سب سے
چارہ گر ہوش میں آنے پہ دوا دیتا ہے
ہر قدم خاک میں کچھ خواب ملاتے رہنا
ہجر کی رات یہی شغل مزا دیتا ہے
مرنے جینے کا کہاں ہوش ترے رندوں کو
پائے وحشت بھی عجب نقش بنا دیتا ہے
دستکیں دیتا ہے پیہم در دل پر کوئی
ایک سایہ مجھے نیندوں سے جگا دیتا ہے
پھول سا لہجہ ہوا کرتا تھا جس کا ذاکرؔ
اب وہ باتوں میں کوئی بات بنا دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.