دل کے دروازے پہ دستک کی صدا کوئی نہیں
دل کے دروازے پہ دستک کی صدا کوئی نہیں
کون سی منزل ہے یہ آواز پا کوئی نہیں
مجلس آلام سے کس طرح نکلے زندگی
یہ وہ زنداں ہے کہ جس کا راستہ کوئی نہیں
کربلا تو آج بھی ملتا ہے ہر ہر گام پر
شہر میں لیکن حسین با وفا کوئی نہیں
کچھ سمجھ کر ہی کیا ہے میں نے اس کا انتخاب
کیا ہوا اس راہ میں گر نقش پا کوئی نہیں
میں جو اٹھا تو اٹھا سارا زمانہ میرے ساتھ
تم جو اٹھے تو اٹھا دل کے سوا کوئی نہیں
اے شب فرقت کہاں بھٹکے گی چل میرے ہی گھر
یہ وہ بستی ہے جہاں روشن دیا کوئی نہیں
آتش احساس میں جلتے رہو شبلیؔ سدا
شاعری سے بڑھ کے دنیا میں سزا کوئی نہیں
- کتاب : Be-Chehrah Lamhe (Pg. 41)
- Author : Alqama Shibli
- مطبع : Shaharyaar Brothers Publications (1975)
- اشاعت : 1975
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.