دل کے گلشن میں چلی باد صبا رات گئے
دل کے گلشن میں چلی باد صبا رات گئے
خوب چھائی تری یادوں کی گھٹا رات گئے
جذبۂ عشق نے ہر طرح کے بندھن توڑے
وہ نبھانے جو چلا رسم وفا رات گئے
زخم کھل اٹھتے ہیں جذبات بھڑک اٹھتے ہیں
ان کے کوچے سے جو آتی ہے ہوا رات گئے
کھل اٹھے غنچۂ نو بوئے سمن جاگ اٹھی
جیسے نکلا ہے کوئی ماہ لقا رات گئے
آج ماضی کے دریچوں سے ہے جھانکا کس نے
زخم دیرینہ میں کیوں درد اٹھا رات گئے
پھول مایوسی کے صحرا میں بھی کھل جاتے ہیں
جب بھی ہوتا ہے کوئی نغمہ سرا رات گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.