دل کے ہر درد نے اشعار میں ڈھلنا چاہا
دل کے ہر درد نے اشعار میں ڈھلنا چاہا
اپنا پیراہن بے رنگ بدلنا چاہا
کوئی انجانی سی طاقت تھی جو آڑے آئی
ورنہ ہم نے تو بہر گام سنبھلنا چاہا
چاہتے تو کسی پتھر کی طرح جی لیتے
ہم نے خود موم کی مانند پگھلنا چاہا
آنکھیں جلنے لگیں تپتے ہوئے بازاروں میں
دل نے جب بھی کسی منظر پہ مچلنا چاہا
صرف ہم ہی نہیں ہر ایک نے جینے کے لیے
اک نہ اک جھوٹے سہارے سے بہلنا چاہا
کون ہے یہ جو سسکتا ہے مرے سینے میں
کون ہے جس نے مرے خون پہ پلنا چاہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.