Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کے جذبات کو ہونٹوں سے دباتے کیوں ہو

فرمان ضیائی سروجنی

دل کے جذبات کو ہونٹوں سے دباتے کیوں ہو

فرمان ضیائی سروجنی

MORE BYفرمان ضیائی سروجنی

    دل کے جذبات کو ہونٹوں سے دباتے کیوں ہو

    آگ لگ جانے دو شعلوں کو بجھاتے کیوں ہو

    مجھ کو آنہ ہے تو ویسے بھی چلا آؤں گا

    رہنے دو راہ میں پھولوں کو بچھاتے کیوں ہو

    تھوڑی دیر اور مرے دل کی صدائیں سن لو

    اتنی جلدی ہے جو جانے کی تو آتے کیوں ہو

    ہم سفر تم نہیں ہو گے تو بھٹک جاؤں گا

    راہ میں چھوڑ کے تنہا مجھے جاتے کیوں ہو

    تم کو ان سے نہ میسر کبھی خوشبو ہوگی

    کاغذی پھولوں سے گلدان سجاتے کیوں ہو

    ہم نے ہر حال میں الفت کا بھرم رکھا ہے

    بے وفا ہم ہیں یہ الزام لگاتے کیوں ہو

    ان کو فرمانؔ سناؤ تو کوئی بات بنے

    غم کی روداد زمانے کو سناتے کیوں ہو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے