Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کے کعبے کو گرا دیتا ہے ڈرتا بھی نہیں

اقتدار جاوید

دل کے کعبے کو گرا دیتا ہے ڈرتا بھی نہیں

اقتدار جاوید

MORE BYاقتدار جاوید

    دل کے کعبے کو گرا دیتا ہے ڈرتا بھی نہیں

    کون ہے حجاج بن یوسف جو مرتا بھی نہیں

    یہ ستارہ آسماں کی اس تماشا گاہ میں

    ڈوب جاتا ہے تو دوبارہ ابھرتا بھی نہیں

    دھوپ کیسی ہے جو اس پانی میں گھلتی ہی نہیں

    رنگ کیسا ہے جو شعروں سے اترتا بھی نہیں

    شور ہوتا جا رہا ہے لہریں رکتی ہی نہیں

    پیڑ اگتے جا رہے ہیں دشت بھرتا بھی نہیں

    آنکھ ہے جو جذب کر لیتی ہے ہر منظر کہیں

    یہ سمندر ہے کہ جو بھر کر بپھرتا بھی نہیں

    یہ زمیں یہ چاند سیارے ہیں سب دریوزہ گر

    اصل میں سورج کہیں نیچے اترتا بھی نہیں

    اس میں بے رنگی کی آمیزش ضروری ہے بہت

    رنگ اک ہو تو زیادہ دن ٹھہرتا بھی نہیں

    رفتہ رفتہ ہم بنا لیتے ہیں وہ ایماں کا جز

    جو تقاضا ہم سے خود ایمان کرتا بھی نہیں

    موت سے کس کو مفر ہوتا ہے لیکن آدمی

    بات یہ ہے اصل میں اک بار مرتا بھی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے