دل کے خانے میں پڑی ہیں تیری یادیں تہ بہ تہ
دل کے خانے میں پڑی ہیں تیری یادیں تہ بہ تہ
وقت کی بنجر زمیں پر ہیں یہ قبریں تہ بہ تہ
موت منزل ہے سو میں رستے میں پڑھنے کے لیے
رکھ رہا ہوں زندگی کی کچھ کتابیں تہ بہ تہ
اس طرح ترتیب سے رکھنا مجھے میرے رفیق
جس طرح رکھی ہیں رب نے یہ زمینیں تہ بہ تہ
جن میں پھنس کر پھڑپھڑاتا ہی رہوں میں رات بھر
ایک جالے کی طرح ہے تیری سوچیں تہ بہ تہ
اس لئے منظر مجھے اب دکھ رہے ہیں کچھ کے کچھ
میرے چہرے پر لگی ہیں کور آنکھیں تہ بہ تہ
چیدہ چیدہ ہے غزل کے دشت میں باتیں مری
قید نظموں کی طرح ہیں تیری باتیں تہ بہ تہ
اب مجھے ڈھونڈے گا حاکم شہر کا یاسر گمانؔ
میں چھپائے پھر رہا ہوں ساری خبریں تہ بہ تہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.