دل کے مکاں میں آنکھ کے آنگن میں کچھ نہ تھا
دل کے مکاں میں آنکھ کے آنگن میں کچھ نہ تھا
جب غم نہ تھا حیات کے دامن میں کچھ نہ تھا
یہ تو ذرا بتاؤ ہمیں اہل کارواں
ان رہبروں میں کیا ہے جو رہزن میں کچھ نہ تھا
ظلمت کا جب طلسم نہ ٹوٹا نگاہ سے
روشن ہوا کہ دیدۂ روشن میں کچھ نہ تھا
وہ تو بہار کا ہمیں رکھنا پڑا بھرم
ورنہ یہ واقعہ ہے کہ گلشن میں کچھ نہ تھا
مجھ پر بطور خاص تھی اس کی نگاہ لطف
کہتا میں کس طرح مرے دشمن میں کچھ نہ تھا
یہ بھی درست ہے کہ نشیمن میں برق تھی
یہ بھی غلط نہیں کہ نشیمن میں کچھ نہ تھا
فاضلؔ رخ حیات پہ یوں تھیں مسرتیں
جیسے غم حیات کی الجھن میں کچھ نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.