دل کے قفس میں درد کو پالا نہیں گیا (ردیف .. ے)
دل کے قفس میں درد کو پالا نہیں گیا
شعروں میں سارے زخموں کو ڈھالا نہیں گیا
جو دیکھتے ہی تم کو چلا آئے دوڑ کر
پلکوں سے پھر وہ اشک سنبھالا نہیں گیا
بنتی ہیں رات دن جسے یادوں کی مکڑیاں
ماضی کی کھڑکیوں سے وہ جالا نہیں گیا
رستا تھا خون زخم سے دیکھا سبھی نے پر
کانٹا کسی سے بڑھ کے نکالا نہیں گیا
ویسے تو دل کبھی نہ یہ دیتے کسی کو ہم
اصرار پر تمہارا تھا ٹالا نہیں گیا
دیکھا جو دوار آئے سداما کے حال کو
پھر کرشن کے بھی مکھ میں نوالا نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.