Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کے شجر کو خون سے گلنار دیکھ کر

سیف زلفی

دل کے شجر کو خون سے گلنار دیکھ کر

سیف زلفی

MORE BYسیف زلفی

    دل کے شجر کو خون سے گلنار دیکھ کر

    خوش ہوں نئی بہار کے آثار دیکھ کر

    صحرا بھلے کہ ذہن کو کچھ تو سکوں ملے

    گھبرا گیا ہوں شہر کے بازار دیکھ کر

    آگے بڑھے تو تیرگیٔ شب نے آ لیا

    نکلے تھے گھر سے صبح کے آثار دیکھ کر

    آنسو گرے تو دل کی زمیں اور جل اٹھی

    برسا ہے ابر خاک کا معیار دیکھ کر

    سارے جہاں کو حلقۂ ماتم سمجھ لیا

    اپنا وجود نقطۂ پرکار دیکھ کر

    اوروں کو تو نے دولت کونین بانٹ دی

    غم مجھ کو دے دیا ہے سزاوار دیکھ کر

    بیٹھے تو آنچ دینے لگی پیپلوں کی چھاؤں

    آئے تھے لوگ سایۂ اشجار دیکھ کر

    جس طرح کوئی بچھڑا ہوا دوست مل گیا

    ہم مسکرا دیئے رسن و دار دیکھ کر

    بیٹھا ہوں اپنے فکر کے سائے میں دیر سے

    ہر آشنا کو ان کا طرفدار دیکھ کر

    زلفیؔ دکھوں کی دھوپ میں جلتے ہوئے بدن

    بادل گزر گیا ہے کئی بار دیکھ کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے