دل کے سوئے ہوئے زخموں کو جگا جاتی ہے
دل کے سوئے ہوئے زخموں کو جگا جاتی ہے
یاد ماضی کی ہوا جب بھی یہاں آتی ہے
حال اب یہ ہے کہ مرنے کو ہیں آمادہ ہم
عشق کی راہ خطرناک ہوئی جاتی ہے
ایک لڑکا جو محبت میں مرا جاتا ہے
ایک لڑکی جو ترس تک بھی نہیں کھاتی ہے
ہم ابھی روح ہی ہونے کو چلے ہیں تو تو
جسم سے جان نکل کر کے کہاں جاتی ہے
تب کہیں جا کے زمانہ کا بھرم کھلتا ہے
زندگی جیتے جی جب لاش بنا جاتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.