دل کے سکوں کے واسطے بھٹکے کہاں کہاں
دل کے سکوں کے واسطے بھٹکے کہاں کہاں
ٹوٹے ہزار مرتبہ بکھرے کہاں کہاں
آخر تو بہہ گیا مری آنکھوں سے زار زار
اشکوں کا آبشار ہے سمٹے کہاں کہاں
جب حادثے ہی حادثے اپنا نصیب ہیں
کس کس پہ روئے آنکھ یہ برسے کہاں کہاں
خوشبو ہماری پا کے وہ لوٹ آئے گا کبھی
برسوں اسی امید میں مہکے کہاں کہاں
آپ آرزو کی شکل میں کتنے قریب ہیں
ہم جستجو میں آپ کی بھٹکے کہاں کہاں
قسمت ہے ساتھ اگر تو دعا بھی ہے پر اثر
ورنہ کیے ہیں ہم نے بھی سجدے کہاں کہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.