دل کے ویرانے کو آباد کروں یا نہ کروں
دل کے ویرانے کو آباد کروں یا نہ کروں
سلطان الحق شہیدی کاشمیری
MORE BYسلطان الحق شہیدی کاشمیری
دل کے ویرانے کو آباد کروں یا نہ کروں
جانے والے تجھے پھر یاد کروں یا نہ کروں
حق تو یہ ہے کہ مجھے اپنے ہی دل نے لوٹا
کچھ ترا شکوۂ بیداد کروں یا نہ کروں
عقل والے سبھی الزام مجھی کو دیں گے
زخم کھا کھا کے بھی فریاد کروں یا نہ کروں
سوچتا ہوں میں اگرچہ یہ نہیں ہے ممکن
خود کو ہر قید سے آزاد کروں یا نہ کروں
ہو نہ ہو اہل ستم یہ بھی اڑا دیں کل کو
اک نیا شہر پھر آباد کروں یا نہ کروں
ذات کا غم بھی ترا غم بھی جہاں کا غم بھی
اور اک غم کو بھی ایجاد کروں یا نہ کروں
ایک انسان ہوں اور اس پہ مصائب لاکھوں
میرے اللہ تجھے یاد کروں یا نہ کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.