Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کے ویرانے کو یوں آباد کر لیتے ہیں ہم

وامق جونپوری

دل کے ویرانے کو یوں آباد کر لیتے ہیں ہم

وامق جونپوری

MORE BYوامق جونپوری

    دل کے ویرانے کو یوں آباد کر لیتے ہیں ہم

    کر بھی کیا سکتے ہیں تجھ کو یاد کر لیتے ہیں ہم

    جب بزرگوں کی دعائیں ہو گئیں بیکار سب

    قرض خواب آور سے دل کو شاد کر لیتے ہیں ہم

    تلخی کام و دہن کی آبیاری کے لیے

    دعوت شیراز ابر و باد کر لیتے ہیں ہم

    دیکھ کر دھبے لہو کے دست آدم زاد پر

    طاری اپنے ذہن پر الحاد کر لیتے ہیں ہم

    کون سنتا ہے بھکاری کی صدائیں اس لیے

    کچھ ظریفانہ لطیفے یاد کر لیتے ہیں ہم

    جب پرانا لہجہ کھو دیتا ہے اپنی تازگی

    اک نئی طرز نوا ایجاد کر لیتے ہیں ہم

    دیکھ کر اہل قلم کو کشتۂ آسودگی

    خود کو وامقؔ فرض اک نقاد کر لیتے ہیں ہم

    RECITATIONS

    خالد مبشر

    خالد مبشر,

    خالد مبشر

    دل کے ویرانے کو یوں آباد کر لیتے ہیں ہم خالد مبشر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے