دل کے ویرانے میں اک پھول کھلا رہتا ہے
دل کے ویرانے میں اک پھول کھلا رہتا ہے
کوئی موسم ہو مرا زخم ہرا رہتا ہے
شب کو ہوگا افق جاں سے ترا حسن طلوع
یہ وہ خورشید ہے جو دن کو چھپا رہتا ہے
یہی دیوار جدائی ہے زمانے والو
ہر گھڑی کوئی مقابل میں کھڑا رہتا ہے
کتنا چپ چاپ ہی گزرے کوئی میرے دل سے
مدتوں ثبت نشان کف پا رہتا ہے
سارے در بند ہوئے شہر میں دیوانے پر
ایک خوابوں کا دریچہ ہی کھلا رہتا ہے
- کتاب : Kulliyat Shakeb Jamali (Pg. 376)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.