دل کے زخم جلتے ہیں دل کے زخم جلنے دو
دل کے زخم جلتے ہیں دل کے زخم جلنے دو
ہم کو ٹھوکریں کھا کر آپ ہی سنبھلنے دو
روشنی فصیلوں کو توڑ کر بھی آئے گی
رات کی سیاہی کو کروٹیں بدلنے دو
سائباں کی خواہش میں اک سفر ہوں صحرا کا
جسم و جاں پگھلتے ہیں جسم و جاں پگھلنے دو
پتھروں کی چوٹوں سے آئنو نہ گھبراؤ
حادثوں کے آنگن میں زندگی کو پلنے دو
غم کی دھوپ میں جل کر رہ گئی ہر اک چھاؤں
ہم کو اپنی چاہت کے سائے سائے چلنے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.