دل کے زخموں کی لویں اور ابھارو لوگو
دل کے زخموں کی لویں اور ابھارو لوگو
آج کی رات کسی طرح گزارو لوگو
روٹھ کر زندگی کیا جانے کدھر جانے لگی
اس طرح دوڑو ذرا اس کو پکارو لوگو
کتنی سج دھج ہے نگار غم و آلام کی آج
اس کی شوخی کو ذرا اور نکھارو لوگو
سر خوشی اب بھی تماشائی ہے میخانے میں
اس ستم گر کو تو شیشے میں اتارو لوگو
شہر دل میں یہ گھٹا ٹوپ اندھیرا کیوں ہے
پھر کسی چاند سی صورت کو پکارو لوگو
شمع احساس بجھا کر ہیں سر عرش بریں
اس بلندی سے ہمیں تم نہ اتارو لوگو
لو شعیبؔ آ ہی گیا قافلۂ درد کے ساتھ
جان و دل تم بھی کہیں آج نہ ہارو لوگو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.