Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کے زخموں کو زمانے سے چھپانے کے لیے

راکیش راہی

دل کے زخموں کو زمانے سے چھپانے کے لیے

راکیش راہی

MORE BYراکیش راہی

    دل کے زخموں کو زمانے سے چھپانے کے لیے

    ہنسنا پڑتا ہے یہاں سب کو دکھانے کے لیے

    کب سے بیٹھے ہیں مری آنکھ کی انگنائی میں

    خواب بچوں کی طرح شور مچانے کے لیے

    اپنے دیدار کا شربت تو پلا دے ہم کو

    ہم تو آئے ہیں ترے شہر سے جانے کے لیے

    میرے اشعار ہی دولت یہ خزانہ ہے میرا

    ڈھونڈھتا رہتا ہوں کچھ سانپ خزانے کے لیے

    روندنے کے لیے تیار ہیں سارے اپنے

    کوئی راضی ہی نہیں مجھ کو اٹھانے کے لیے

    تجربے اپنے کہاں تک لکھیں راہیؔ ہم بھی

    اب تو مصرع بھی نہیں کوئی اٹھانے کے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے