دل کھوٹا ہے ہم کو اس سے راز عشق نہ کہنا تھا
دل کھوٹا ہے ہم کو اس سے راز عشق نہ کہنا تھا
گھر کا بھیدی لنکا ڈھائے اتنا سمجھے رہنا تھا
کیوں ہنستے ہو میں جو برہنہ آج جنوں کے ہاتھوں ہوں
کچھ دن گزرے میں نے بھی بھی رنگ لباس اک پہنا تھا
نزع کے وقت آئے ہو تم اب پوچھ رہے ہو کیا مجھ سے
حالت میری سب کہہ گزری جو کچھ تم سے کہنا تھا
آ کے گیا وہ رویا کین یہ حرج ہوا نظارے میں
آنکھیں کچھ ناسور نہیں تھیں جن کو ہر دم بہنا تھا
ہمت ہارے جی دے بیٹھے سب لذت کھوئی اے شوقؔ
مرنے کی جلدی ہی کیا تھی عشق کا غم کچھ سہنا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.