دل خوگر تپش نہ ہو درد آشنا نہ ہو
دل خوگر تپش نہ ہو درد آشنا نہ ہو
اب مدعا یہ ہے کہ کوئی مدعا نہ ہو
جھکتی ہے بہر سجدہ جبین نیاز کیوں
حیرت سے دیکھتا ہوں ترا نقش پا نہ ہو
رنگینیاں جراحت دل کی نہ دیکھیے
میری طرح بھی کوئی شہید جفا نہ ہو
ایسی کبھی بہار میں رنگینیاں نہ تھیں
شاید کسی کا خون تمنا ملا نہ ہو
دشوار ہے کہ طے ہوں محبت کی منزلیں
جب تک کہ خود ہی جذبۂ دل رہنما نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.