دل کی بستی کو مسرت سے سجائے رکھیے
دل کی بستی کو مسرت سے سجائے رکھیے
یار کے غم کو مقدر ہی بنائے رکھیے
ذوق دیدار کو کچھ اور بڑھائے رکھیے
چاند سے چہرے کو چلمن میں چھپائے رکھیے
کل بچھڑ جائیں تو رہ جائیں گی یادیں باقی
آج تو سارے حجابات اٹھائے رکھیے
یہ وہ دولت ہے جو قسمت سے ملا کرتی ہے
پیار کے درد کو سینے سے لگائے رکھیے
پھر اندھیرے مری راہوں میں نہ آ جائیں کہیں
اپنی الفت سے مرے دل کو جلائے رکھیے
چشم دنیا کو کہاں دید کا حاصل ہے شعور
روئے روشن کو حجابوں میں چھپائے رکھیے
دل دانشؔ نہ ہمیشہ کے لیے رک جائے
آپ سینے سے ذرا ہاتھ لگائے رکھیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.