Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کی بستی پہ کسی درد کا سایہ بھی نہیں

صدیق شاہد

دل کی بستی پہ کسی درد کا سایہ بھی نہیں

صدیق شاہد

MORE BYصدیق شاہد

    دل کی بستی پہ کسی درد کا سایہ بھی نہیں

    ایسا ویرانی کا موسم کبھی آیا بھی نہیں

    ہم کسی اور ہی عالم میں رہا کرتے ہیں

    اہل دنیا نے جہاں آکے ستایا بھی نہیں

    ہم پہ اس عالم تازہ میں گزرتی کیا ہے

    تم نے پوچھا بھی نہیں ہم نے بتایا بھی نہیں

    کب سے ہوں غرق کسی جھیل کی گہرائی میں

    راز ایام مگر عقل نے پایا بھی نہیں

    بے زمینی کا یہ دکھ اور زمیں بھی اپنی

    بے بسی ایسی کہ نکتہ یہ اٹھایا بھی نہیں

    بے جہت اٹھتے ہوئے ٹھوکریں کھاتے یہ قدم

    راہ بر میرا مجھے راہ پہ لایا بھی نہیں

    اس نے ہمدردی کے پیماں تو بہت باندھے تھے

    آ پڑی ہے تو مرا ہاتھ بٹایا بھی نہیں

    دل کی دیواروں سے لپٹی ہے کسی شام کی یاد

    جانے والا تو کبھی لوٹ کے آیا بھی نہیں

    سرد مہری کہ جگر چھلنی کیے دیتی ہے

    اس نے یوں دیکھنے میں ہاتھ چھڑایا بھی نہیں

    اس سے امید وفا باندھ رکھی ہے شاہدؔ

    جس نے یہ بار محبت کا اٹھایا بھی نہیں

    مأخذ:

    khvaab saraa (Pg. 41)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے