Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کی بے چینیوں سے خطرہ ہے

محمد فہیم

دل کی بے چینیوں سے خطرہ ہے

محمد فہیم

MORE BYمحمد فہیم

    دل کی بے چینیوں سے خطرہ ہے

    غم کی پرچھائیوں سے خطرہ ہے

    جل رہے ہیں دیے ہواؤں میں

    آگ کو پانیوں سے خطرہ ہے

    دور کر دیں گی ایک دن تجھ سے

    تیری من مانیوں سے خطرہ ہے

    رنج و آلام ساتھ رکھتا ہوں

    گھر کو ویرانیوں سے خطرہ ہے

    اس لئے آس پاس ہوں تیرے

    تیری تنہائیوں سے خطرہ ہے

    آرزو جستجو تمنا طلب

    ایسی بیماریوں سے خطرہ ہے

    دل کو مٹھی میں قید کر رکھئے

    اس کو آزادیوں سے خطرہ ہے

    دیکھ کر دل ہوا ہے دیوانہ

    تیری انگڑائیوں سے خطرہ ہے

    دل لگانے کا سوچتا ہوں مگر

    حشر سامانیوں سے خطرہ ہے

    دشت و صحرا ہیں اب ٹھکانہ فہیمؔ

    مجھ کو آبادیوں سے خطرہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے