Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کی چوری میں جو چشم سرمہ سا پکڑی گئی

پروین ام مشتاق

دل کی چوری میں جو چشم سرمہ سا پکڑی گئی

پروین ام مشتاق

MORE BYپروین ام مشتاق

    دل کی چوری میں جو چشم سرمہ سا پکڑی گئی

    وہ تھا چین زلف میں یہ بے خطا پکڑی گئی

    صبح کوئے یار میں باد صبا پکڑی گئی

    یعنی غیبت میں گلوں کی مبتلا پکڑی گئی

    دل چڑھا مشکل سے طاق ابروئے خم دار پر

    سو جگہ رستہ میں جب زلف رسا پکڑی گئی

    جان کر آنکھیں چرائیں تو نے ہم سے بزم میں

    تیری چوری دیکھ لی کیا بد نما پکڑی گئی

    ہے اسی میں قلب محزوں شرطیہ کہتا ہوں میں

    کھول مٹھی تیری چوری مہ لقا پکڑی گئی

    مست ہو کر اس کی خوشبو سے گرا تھا بچ گیا

    جب سنبھلنے کو وہ زلف مشک سا پکڑی گئی

    ہر طرف صحن چمن میں کہتی پھرتی ہے نسیم

    گل سے ہنستی کھلکھلاتی موتیا پکڑی گئی

    اپنے ہاتھوں پر لئے پھرتے ہیں وہ ہر دم حلف

    آڑ قسموں کی تو مجھ سے بارہا پکڑی گئی

    رخ سے گل کو تھا تعلق زلف سے سنبل کو میل

    ایک جا گانٹھا اسے یہ ایک جا پکڑی گئی

    یار ہے خنجر بکف اور جاں نثاروں کا ہجوم

    ہائے یہ کس جرم میں خلق خدا پکڑی گئی

    آپ ہی کا آسرا ہے آپ کیجے گا مدد

    حشر میں پرویںؔ اگر یا مصطفیٰ پکڑی گئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے