دل کی دھڑکن بھی صدا دینے لگی برسات کو
دل کی دھڑکن بھی صدا دینے لگی برسات کو
یاد ان کی آ گئی کمرے میں آدھی رات کو
ہر طرف پورب ہو پچھم پھول سے کھلنے لگے
شیشہ و ساغر نے کل چوما تھا میرے ہات کو
دشمنوں کے درمیاں جب نام تیرا آ گیا
بھر لیا دامن میں جیسے گردش حالات کو
میں سمجھتا تھا کہ اب یہ دوریاں مٹ جائیں گی
ٹھیس پہنچاتا رہا وہ ہر گھڑی جذبات کو
تیرے جانے سے ہر اک شے پر اداسی چھا گئی
چھوڑ آیا گاؤں میں تیری ہر اک سوغات کو
سوچتا رہتا ہوں ماہرؔ آئنوں کے درمیاں
کر گیا ہے کون روشن ہجر و غم کی رات کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.