Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کی خلش کو دل سے مٹایا نہیں گیا

راگھویندر دیویدی

دل کی خلش کو دل سے مٹایا نہیں گیا

راگھویندر دیویدی

MORE BYراگھویندر دیویدی

    دل کی خلش کو دل سے مٹایا نہیں گیا

    رشتوں کے دائرے کو بڑھایا نہیں گیا

    اب آپ ہی بتائیے تعمیر کیا کریں

    ملبے کو درمیاں سے ہٹایا نہیں گیا

    کرتے ہیں تیرگی کو مٹانے کی بات وہ

    جن سے کبھی چراغ جلایا نہیں گیا

    ان کے لیے تو پیڑ کا مطلب ہی شاخ ہے

    جن کو پتا جڑوں کا بتایا نہیں گیا

    بچوں نے رکھ دی شرط بڑھاپے میں کام کی

    ماں باپ سے یہ بوجھ اٹھایا نہیں گیا

    امید کر رہے ہیں کہ برگد نصیب ہو

    پودھا بھی ایک جن سے لگایا نہیں گیا

    منصف نے فیصلہ بھی کیا مدتوں کے بعد

    اس پر نیا ستم کہ بتایا نہیں گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے