دل کی خلش سے چین نہ آئے تو کیا کروں
دل کی خلش سے چین نہ آئے تو کیا کروں
بنتی نہیں ہے بات بنائے تو کیا کروں
عشق بتاں کو میں نے تو سمجھا تھا دل لگی
یہ دل لگی بھی دل کو جلائے تو کیا کروں
میں جام سے پیوں تو گنہ گار مے کشی
نظروں سے اپنی کوئی پلائے تو کیا کروں
میں نے ہزار بار بھلایا تمہیں مگر
دل سے تمہاری یاد نہ جائے تو کیا کروں
تجھ سا دکھاؤں اور بھی کوئی تجھے مگر
آئنہ بھی نہ سامنے آئے تو کیا کروں
مانا کہ بار زیست کچھ ایسا گراں نہیں
یہ بھی مگر اٹھایا نہ جائے تو کیا کروں
ہر اک خوشی بھی ہوتی ہے مجھ کو پیام غم
ہنستے ہی ہنستے آنکھ بھر آئے تو کیا کروں
میں ان سے اپنا قصۂ غم کہہ تو دوں مگر
کوئی نظر ہی اب نہ ملائے تو کیا کروں
جس کے لئے جہان سے بیگانہ ہو گیا
وہ بھی نہ سحرؔ اپنا بتائے تو کیا کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.