دل کی کیا قدر ہو مہماں کبھی آئے نہ گئے
دل کی کیا قدر ہو مہماں کبھی آئے نہ گئے
اس مکاں میں ترے پیکاں کبھی آئے نہ گئے
آپ عشق گل و بلبل کی روش کیا جانیں
اندرون چمنستاں کبھی آئے نہ گئے
ہم نے گھر اپنا ہی وحشت میں بیاباں سمجھا
بھول کر سوئے بیاباں کبھی آئے نہ گئے
پھر بھی کرتے ہیں بیاں ملک عدم کا احوال
جیتے جی حضرت انساں کبھی آئے نہ گئے
سمجھیں وہ کیا کہ ہیں کس حال میں آسودۂ خاک
جو سر گور غریباں کبھی آئے نہ گئے
رکھ لیا عشق میں اشکوں نے بھرم رونے کا
یہ گہر تا سر مژگاں کبھی آئے نہ گئے
قدر کیا اہل زمانہ کو ہماری ہو رشیدؔ
ہم کہیں بن کے سخنداں کبھی آئے نہ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.