دل کی لگی میں اب جو سرہانے لگا ہوں میں
دل کی لگی میں اب جو سرہانے لگا ہوں میں
مدت کے بعد اپنے ٹھکانے لگا ہوں میں
دیوانگی کو دیکھ تو کس انتہا کی ہے
تجھ سے نکل کے خود میں سمانے لگا ہوں میں
پتھر کا بت بنا رہا اک عمر جانے کیوں
تجھ سے ملا تو اشک بہانے لگا ہوں میں
مخلوق کا ہے کام ہی جلتی پہ تیل کا
اپنی لگی کو آپ بجھانے لگا ہوں میں
کچھ نقش بن گئے ہیں ترے لفظ جوڑ کر
تجھ کو ترا خیال سنانے لگا ہوں میں
یہ سوچنا بھی کفر کہ الزام دوں تجھے
اپنی جبیں کا داغ مٹانے لگا ہوں میں
وہ با کمال اتنا کہاں تیر باز تھا
اک حادثہ تھا اس کے نشانے لگا ہوں میں
کرنے لگا ہوں ختم سبھی سلسلے نیازؔ
بھٹکا ہوا تھا لوٹ کر آنے لگا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.