Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کی مرے بساط کیا ایک دیا بجھا ہوا

حنیف اخگر

دل کی مرے بساط کیا ایک دیا بجھا ہوا

حنیف اخگر

MORE BYحنیف اخگر

    دل کی مرے بساط کیا ایک دیا بجھا ہوا

    تم نے اسے بجا کہا ایک دیا بجھا ہوا

    سر پہ مسلط کی گئیں سارے جہاں کی ظلمتیں

    اور مجھے دے دیا گیا ایک دیا بجھا ہوا

    ہم نے تو گل کئے تھے خود اپنی امید کے چراغ

    آپ نے کیوں جلا دیا ایک دیا بجھا ہوا

    دل سے نہ میرے پوچھیے عالم ترک آرزو

    طاق میں جس کے رہ گیا ایک دیا بجھا ہوا

    آئینۂ وجود میں خود کو جو دیکھنے گیا

    میرا ہی عکس بن گیا ایک دیا بجھا ہوا

    جب یکے بعد دیگرے سارے چراغ بجھ گئے

    آپ ہی آپ جل اٹھا ایک دیا بجھا ہوا

    آپ کی کیا مثال دوں آپ تو بے مثال ہیں

    اور مری مثال کیا ایک دیا بجھا ہوا

    میں نے تو اس کو بخش دی قلب و نظر کی روشنی

    اس نے خیال کو دیا ایک دیا بجھا ہوا

    عشق میں خاک ہو کے بھی اخگرؔ اک آگ سی رہی

    مجھ میں بہ ہر نفس جلا ایک دیا بجھا ہوا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے