دل کی شکستگی ہے خوب دل کی شگفتگی نہ دیکھ
دل کی شکستگی ہے خوب دل کی شگفتگی نہ دیکھ
ہنستے ہوئے سرشک دیکھ روتی ہوئی ہنسی نہ دیکھ
حسن کی سر خوشی نہ دیکھ عشق کی خستگی نہ دیکھ
باطن دل پہ کر نگاہ صورتیں ظاہری نہ دیکھ
پختہ و جاوداں نہیں تیرے نکھار کی بہار
دیکھ مری نگاہ میں آئنے میں ابھی نہ دیکھ
عشق کی عظمتوں کے ساتھ سجدے ہیں تیرے پاؤں پر
ظرف تو ہے مرا بلند میری فتادگی نہ دیکھ
عارف حسن ذات کو کیا ہے غرض صفات سے
چاند ہے دیکھنے کی چیز چاند کی چاندنی نہ دیکھ
جس کا ہے تجھ کو انتظار ہوگا ضرور آشکار
عالم بے خودی میں آ آئنۂ خودی نہ دیکھ
دل کے شکستہ ساز کے جوڑ رہا ہوں تار میں
دے مجھے فرصت نظر دل کی طرف ابھی نہ دیکھ
دولت الفت و وفا مجھ کو خدا نے کی عطا
دل ہے مرا بھرا بھرا ہاتھ مرے تہی نہ دیکھ
عصمت حسن بے گماں تیری نظر میں ہے نہاں
جس سے لگاؤ ہو تجھے اس کی طرف کبھی نہ دیکھ
موجؔ سفینۂ حیات ہجر وفا میں چھوڑ دے
جوش بڑھا ہوا نہ دیکھ لہر اٹھی ہوئی نہ دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.