Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کی طرف کچھ آہ سے دل کا لگاؤ ہے

میر تقی میر

دل کی طرف کچھ آہ سے دل کا لگاؤ ہے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    دل کی طرف کچھ آہ سے دل کا لگاؤ ہے

    ٹک آپ بھی تو آئیے یاں زور باؤ ہے

    اٹھتا نہیں ہے ہاتھ ترا تیغ جور سے

    ناحق کشی کہاں تئیں یہ کیا سبھاؤ ہے

    باغ نظر ہے چشم کے منظر کا سب جہاں

    ٹک ٹھہرو یاں تو جانو کہ کیسا دکھاؤ ہے

    تقریب ہم نے ڈالی ہے اس سے جوئے کی اب

    جو بن پڑے ہے ٹک تو ہمارا ہی داؤ ہے

    ٹپکا کرے ہے آنکھ سے لوہو ہی روز و شب

    چہرے پہ میرے چشم ہے یا کوئی گھاؤ ہے

    ضبط سرشک خونیں سے جی کیونکے شاد ہو

    اب دل کی طرف لوہو کا سارا بہاؤ ہے

    اب سب کے روزگار کی صورت بگڑ گئی

    لاکھوں میں ایک دو کا کہیں کچھ بناؤ ہے

    چھاتی کے میری سارے نمودار ہیں یہ زخم

    پردہ رہا ہے کون سا اب کیا چھپاؤ ہے

    عاشق کہیں جو ہو گے تو جانو گے قدر میرؔ

    اب تو کسی کے چاہنے کا تم کو چاؤ ہے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0569

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے