Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کی توہین نہ کر درد سنانے والے

شبیر شاہد

دل کی توہین نہ کر درد سنانے والے

شبیر شاہد

MORE BYشبیر شاہد

    دل کی توہین نہ کر درد سنانے والے

    اس زمانے میں زیادہ ہیں زمانے والے

    اس گلی سے بھی کبھی کھول کے زلفوں کو گزر

    سر پہ رکھے ہوئے خوشبو کے خزانے والے

    آنکھ تعبیر کی دہلیز پہ رکھی ہوئی ہے

    خواب بھی دیکھے ہیں نیندوں کو اڑانے والے

    راحت جاں ہے تری سانس کی خوشبو جاناں

    پھونک منتر یہ مجھے ہوش میں لانے والے

    اندھی آنکھوں پہ تو مت باندھ ہوس کی پٹی

    توڑ کر خواب نئے خواب دکھانے والے

    تو مرا تھا تو ترا نام سہارا بھی تھا

    چھوڑ کر مجھ کو وجود اپنا گنوانے والے

    وقت جدت کے تعاقب میں کہاں لے آیا

    دین سکھلائیں گے اب ناچنے گانے والے

    بن ترے سانس کا احسان جتاتا ہوا جسم

    چھوڑنے والا ہوں اے چھوڑ کے جانے والے

    آج بھی میرے لڑکپن کو تو دیکھے شاہدؔ

    کاش لوٹ آئیں مرے دوست پرانے والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے