دل کی وحشت نے وہ دیوانہ بنایا مجھ کو
دل کی وحشت نے وہ دیوانہ بنایا مجھ کو
دور بھاگے ہے مرا چھوڑ کے سایا مجھ کو
ہاتھ اٹھانے کے نہیں عشق بتاں سے ناصح
لاکھ کی ایک کہی اور نہ بکوا مجھ کو
ایک تو جور بتاں دوسری یہ اور سنو
چین دیتا نہیں اک دم دل شیدا مجھ کو
ترک آداب نہ ہو خنجر قاتل کے تلے
جان دے او دل بے تاب نہ تڑپا مجھ کو
غنچۂ گل نہ سمجھنا دل عاشق ہوں میں
تو ہی جانے گی صبا دیکھ جو چھیڑا مجھ کو
کچھ بھی غیرت ہے تجھے دیکھ تو اے خانہ خراب
لوگ کہتے ہیں ترے عشق میں کیا کیا مجھ کو
شعلۂ عشق کی گرمی نے شب فرقت میں
شمع ساں صبح سے پہلے ہی نبیڑا مجھ کو
دل کو لے بھاگے ہیں جب مانگوں ہوں دکھلا رخ و زلف
بس بتاتے ہیں یوں ہی شام و سویرا مجھ کو
عیشؔ اسے خوبیٔ قسمت کے سوا کیا کہیے
دل ملا ہے سو وہ لبریز تمنا مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.