Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کی ضرورت لب تک لانی پڑتی ہے

علی ارمان

دل کی ضرورت لب تک لانی پڑتی ہے

علی ارمان

MORE BYعلی ارمان

    دل کی ضرورت لب تک لانی پڑتی ہے

    لفظوں سے کیوں بات بنانی پڑتی ہے

    کبھی کبھی کہیں آگ بجھانے کی خاطر

    نئی جگہ پر آگ لگانی پڑتی ہے

    ظاہر کرنے کے لیے خفیہ دشمنوں کو

    دوستوں میں افواہ اڑانی پڑتی ہے

    پھل نہیں دیتی خاموشی خاموشی سے

    اس کے لیے آواز اٹھانی پڑتی ہے

    پہلے ہنسی خود آ جاتی تھی ہونٹوں تک

    اب بہلا پھسلا کر لانی پڑتی ہے

    سورج صاحب کنجوسی کرتے ہیں جہاں

    وہاں پر اپنی دھوپ بنانی پڑتی ہے

    اچھا سودا پہلے خود بک جاتا تھا

    لیکن اب آواز لگانی پڑتی ہے

    ویرانے میرے در پر آ بیٹھتے ہیں

    جب بھی کم ان کی ویرانی پڑتی ہے

    سوچتا ہے ہر روز بھلانے کا تجھ کو

    روز ہی دل کو منہ کی کھانی پڑتی ہے

    عشق میں خود کو مار کے یار کے کوچے میں

    اپنی میت آپ اٹھانی پڑتی ہے

    دشت نوردی عشق میں کھیل ہے بچوں کا

    ہم کو اپنی گرد اڑانی پڑتی ہے

    اندھے شہر کو متوجہ کرنے کے لیے

    دشت میں جا کر دھوم مچانی پڑتی ہے

    یہاں کسی کو کوئی مقام نہیں دیتا

    اپنی جگہ ارمانؔ بنانی پڑتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے