دل کسی کے لیے جاں کسی کے لیے
دل کسی کے لیے جاں کسی کے لیے
یہ تو اچھا نہیں آپ ہی کے لیے
کچھ کیا کیجیے زندگی کے لیے
موت ٹلتی نہیں ہے کسی کے لیے
ایسے مے خوار بھی ہیں جو مے کے عوض
خون دل پیتے ہیں بے خودی کے لیے
ہر طرف ظلمتوں کی ہے چھائی گھٹا
مضطرب ہیں سبھی روشنی کے لیے
کشمکش میں مری عمر ساری کٹی
مل نہ پایا سکوں دو گھڑی کے لیے
سادگی ولولہ صدق سوز و اثر
لازمی جزو ہیں شاعری کے لیے
گلشن زیست اخترؔ کھلے اور کے
میں ترستا رہا اک کلی کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.