دل کو آئینہ وار کرتے رہے
دل کو آئینہ وار کرتے رہے
ہم خزاں کو بہار کرتے رہے
اور کرتے بھی کیا محبت میں
رات بھر انتظار کرتے رہے
جس سے کوئی غرض نہیں ہم کو
اس پہ خود کو نثار کرتے رہے
ہم تو یہ سوچ کر پشیماں ہیں
کیوں ترا اعتبار کرتے رہے
وہ رہے محو خواب ہجر کی شب
ہم ستارے شمار کرتے رہے
صحن گلشن میں رت میں پھولوں کی
انتظار بہار کرتے رہے
پیار کیا ہے جنون ہے نیلمؔ
ہم قبا تار تار کرتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.