دل کو اب ہجر کے لمحات میں ڈر لگتا ہے
دل کو اب ہجر کے لمحات میں ڈر لگتا ہے
گھر اکیلا ہو تو پھر رات میں ڈر لگتا ہے
ایک تصویر سے رہتا ہوں مخاطب گھنٹوں
جب بھی تنہائی کے حالات میں ڈر لگتا ہے
میری آنکھوں سے مرے جھوٹ عیاں ہوتے ہیں
اس لیے تجھ سے ملاقات میں ڈر لگتا ہے
لمحۂ قرب میں لگتا ہے بچھڑ جائیں گے
ہاتھ جب بھی ہو ترے ہاتھ میں ڈر لگتا ہے
آج کل میں انہیں جلدی ہی بدل دیتا ہوں
آج کل دل کے مکانات میں ڈر لگتا ہے
جسم کی آگ کو بارش سے ہوا ملتی ہے
ساتھ میں تو ہو تو برسات میں ڈر لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.