دل کو بچا کے لائے تھے سارے جہاں سے ہم
دل کو بچا کے لائے تھے سارے جہاں سے ہم
آخر میں چوٹ کھا گئے اک مہرباں سے ہم
بے فکریوں کا راج ہو رسہ کشی کے ساتھ
وہ مدرسہ حیات کا لائیں کہاں سے ہم
اب گرد بھی ہماری نہ پائیں گے قافلے
آگے نکل گئے ہیں بہت کارواں سے ہم
اپنا شمار ہی نہیں پھولوں میں باغ کے
ایسے میں کیا امید کریں باغباں سے ہم
جامیؔ وطن میں اپنے مسافر تھی زندگی
لندن میں بن بلائے ہوئے میہماں سے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.