دل کو چشم یار نے جب جام مے اپنا دیا
دل کو چشم یار نے جب جام مے اپنا دیا
ان سے خوش ہو کر لیا اور کہہ کے بسم اللہ پیا
دیکھ اس کی جامہ زیبی گل نے اپنا پیرہن
اس قدر پھاڑا کہ بلبل سے نہیں جاتا پیا
بے قراری نے نگاہ سیم بر پھیری ادھر
کی عنایت ہم کو اس سیماب نے یہ کیمیا
اس کے کوچے میں جسے جا بیٹھنے کو مل گئی
مسند زرباف پر غالب ہے اس کا بوریا
دل چھپا بیٹھا تو اس زلف مسلسل سے نظیرؔ
اے اسیر دام نافہمی یہ تو نے کیا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.