دل کو ہے اس کی چاہ کیا کریے
دل کو ہے اس کی چاہ کیا کریے
ہو گیا عشق آہ کیا کریے
عشق میں آہ آہ کیا کریے
زندگی یوں تباہ کیا کریے
با وفا ہو کہ بے وفا کچھ ہو
گر نہ کریے نباہ کیا کریے
جو کسی کا ہوا نہ ہو اب تک
اس سے امید آہ کیا کریے
اس پہ ہی جب نگاہ ٹھہری ہو
پھر کسی پر نگاہ کیا کریے
عشق سا جب گناہ کر ڈالا
اور کوئی گناہ کیا کریے
جس پہ عالمؔ اثر نہ ہو کچھ بھی
دل میں ایسے کے راہ کیا کریے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.