دل کو ہر گام پہ دھڑکے سے لگے رہتے ہیں
دل کو ہر گام پہ دھڑکے سے لگے رہتے ہیں
تجھ کو کھو دینے کے خدشے سے لگے رہتے ہیں
سر تو کٹ جاتے ہیں جسموں سے مگر صدیوں تک
خاک پر خون کے دھبے سے لگے رہتے ہیں
جھاڑ پونچھ ایک مرے کام نہیں آ پائی
در و دیوار پہ جالے سے لگے رہتے ہیں
پیاس اڑتی ہے لب ہجر پہ مانند غبار
وصل کی جھیل پہ پہرے سے لگے رہتے ہیں
دشت سے شہر میں تنہائی کے ڈر لے آئے
شہر میں بھی یہی کھٹکے سے لگے رہتے ہیں
خواب جو دیکھا نہیں ہم نے سر خواب نجیبؔ
اس کی تعبیر کے دھڑکے سے لگے رہتے ہیں
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 535)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.