Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کو ہر گام پہ دھڑکے سے لگے رہتے ہیں

نجیب احمد

دل کو ہر گام پہ دھڑکے سے لگے رہتے ہیں

نجیب احمد

MORE BYنجیب احمد

    دل کو ہر گام پہ دھڑکے سے لگے رہتے ہیں

    تجھ کو کھو دینے کے خدشے سے لگے رہتے ہیں

    سر تو کٹ جاتے ہیں جسموں سے مگر صدیوں تک

    خاک پر خون کے دھبے سے لگے رہتے ہیں

    جھاڑ پونچھ ایک مرے کام نہیں آ پائی

    در و دیوار پہ جالے سے لگے رہتے ہیں

    پیاس اڑتی ہے لب ہجر پہ مانند غبار

    وصل کی جھیل پہ پہرے سے لگے رہتے ہیں

    دشت سے شہر میں تنہائی کے ڈر لے آئے

    شہر میں بھی یہی کھٹکے سے لگے رہتے ہیں

    خواب جو دیکھا نہیں ہم نے سر خواب نجیبؔ

    اس کی تعبیر کے دھڑکے سے لگے رہتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 535)
    • Author : Ahmad Nadeem Qasmi
    • مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
    • اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے