دل کو اس طرح سے سمجھاؤ کہ آواز نہ ہو
دل کو اس طرح سے سمجھاؤ کہ آواز نہ ہو
جب ہو آواز تمہاری تو کوئی ساز نہ ہو
سب کو معلوم ہوں الفت کے ہمارے قصے
اور دنیا سے چھپانے کو کوئی راز نہ ہو
یہ جو الفت ہے زمانے میں اسے عام کریں
کیوں زمانہ ہی مرے عشق کا ہم راز نہ ہو
ساری دنیا سے کہو لکھے فسانہ دل کا
شرط یہ ہے کہ نہاں اس میں کوئی راز نہ ہو
اے صبا تجھ سے کہا تھا کہ اڑا دے آنچل
لیکن اتنا کہ خفا تجھ سے خوش انداز نہ ہو
محفل دل کو سجاؤ تو کچھ ایسے عادلؔ
اب کے پروانوں میں پنہاں کوئی غماز نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.