Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کو لے کر ہم سے اب جاں بھی طلب کرتے ہیں آپ

نظیر اکبرآبادی

دل کو لے کر ہم سے اب جاں بھی طلب کرتے ہیں آپ

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    دل کو لے کر ہم سے اب جاں بھی طلب کرتے ہیں آپ

    لیجئے حاضر ہے پر یہ تو غضب کرتے ہیں آپ

    مورد تقصیر گر ہوتے تو لازم تھی سزا

    یہ جفا پھر کہئے ہم پر کس سبب کرتے ہیں آپ

    کرتے ہو ابرو سے کشتہ رخ سے دیتے ہو جلا

    حسن میں اعجاز کیا کیا روز و شب کرتے ہیں آپ

    قیس سے جو تھا کیا در پردہ لیلیٰ نے سلوک

    سو وہی اے مہرباں ہم سے بھی اب کرتے ہیں آپ

    بے کلی ہوتی ہے حسرت سے دل صد چاک کو

    اپنی زلف عنبریں کو شانہ جب کرتے ہیں آپ

    ہم نے پوچھا پھر بھی اس کی جاں پھری سب جسم میں

    نزع میں دوری سے جس کو جاں بلب کرتے ہیں آپ

    ہنس کے فرمایا نظیرؔ اپنی دعائے لطف سے

    یہ بھی ہو سکتا ہے کیا اس کا عجب کرتے ہیں آپ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے