دل کو لوں گا نہ دل ربا کے عوض
دل کو لوں گا نہ دل ربا کے عوض
مدعی اور مدعا کے عوض
اس کے کوچے میں نقش پا اس کے
بن گئے خضر رہ نما کے عوض
یہ بھی ارمان رہ گیا دم نزع
کاش آتا کوئی قضا کے عوض
یہی اقرار تھا یہی وعدہ
اب جفا ہوتی ہے وفا کے عوض
میرے جینے سے کیا تمہیں حاصل
زہر دے دو مجھے دوا کے عوض
شوق اگر آپ کو ہے مہندی کا
خون مل لیجئے حنا کے عوض
کیا جہنم میں مجھ کو جانا ہے
تم کو چاہوں بتو خدا کے عوض
تم کو چاہا یہی قصور ہوا
دو سرا مجھ کو اس خطا کے عوض
حامدؔ زار کیا کہوں ان سے
ہے دعا لب پہ مدعا کے عوض
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.