دل کو مایوسی کے سائے سے اٹھایا جائے
دل کو مایوسی کے سائے سے اٹھایا جائے
توڑ کر خود کو پھر اک بار بنایا جائے
کل اندھیروں نے جہاں روشنی کو قتل کیا
نئے سورج کو وہیں جا کے اگایا جائے
راکھ نفرت کی ہواؤں سے جو کہتی ہے سنو
آگ کو آگ سے ہرگز نہ بجھایا جائے
کٹ چکے پیڑوں پہ رونے سے کہیں بہتر ہے
کچھ کیا جائے کہ پودوں کو بچایا جائے
مر گئی پیاس تو برسی ہیں گھٹائیں جم کر
جشن برسات کہاں جا کے منایا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.