دل کو مصروف کار رہنے دو
دل کو مصروف کار رہنے دو
ہجر میں بے قرار رہنے دو
حسرت انتظار رہنے دو
یوں ہی لیل و نہار رہنے دو
ان کی یادوں کا سلسلہ ہے ابھی
موج باد بہار رہنے دو
پھول کھلنے لگے ہیں چاہت کے
موسم خوش گوار رہنے دو
خواب ہوگا کبھی حقیقت بھی
خواب کو برقرار رہنے دو
زرد موسم بھی بیت جائے گا
انتظار بہار رہنے دو
حوصلہ ہارنے سے کیا حاصل
دل کو امیدوار رہنے دو
خونچکاں اور خط بھی لکھنے ہیں
انگلیوں کو فگار رہنے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.