دل کو مٹنے کا نشاں رہتا ہے
دل کو مٹنے کا نشاں رہتا ہے
آگ بجھنے پہ دھواں رہتا ہے
ہاں سلامت رہو رندو تم پر
کچھ رفاقت کا گماں رہتا ہے
شعلے یوں اٹھتے ہیں گلزاروں سے
کہ بہاراں کا سماں رہتا ہے
عاشقی مہر بلب رہتی ہے
مدعی محو بیاں رہتا ہے
سب خداؤں کی خدائی کا شعور
دل انساں پہ گراں رہتا ہے
تجھ پہ مخفی ہے جو مجھ پر گزری
تو قریب رگ جاں رہتا ہے
تم کہاں رہتے ہو عابدؔ مری جاں
دل تو رہتا ہے جہاں رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.